جامعۃ المومنات کی ریاستی خواتین کانفرنس ۔ مفتی خلیل احمد و دیگر علماء کا خطاب
حیدرآباد ۔ 8فروری(اعتماد نیوز) مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے خواتین کو علم کے زیور سے آراستہ کرنے کی تلقین کی اور اعلیٰ تعلیم کے نام پر مغربی تہذیب کی تقلید کو تباہ کن قرار دیا۔ وہ آج عیدگاہ میر عالم میں جامعۃ المومنات مغلپورہ کے زیر اہتمام منعقدہ دوروزہ ریاستی خواتین کانفرنس سے افتتاحی خطاب کررہے تھے۔ مولانا نے کہا کہ خواتین کو تعلیم یافتہ بنانا ضروری ہے دنیوی تعلیم کے ساتھ ساتھ علم دین کا سیکھنا وقت کا اہم تقاضہ ہے‘ دینی تعلیمات پر عمل کرکے زندگی گزارنے میں کامیابی ہے۔ اسلام میں تعلیم سب کیلئے عام ہے۔ انہوں نے کہا کہ عورتوں کی تعلیم ہر زمانے میں ضروری ہے۔ عورت اور مرد اسلام میں مساوی ہیں۔سرکار دو عالمؐ کی تعلیمات و علم دین کو امت محمدیہ ؐتک پہنچانے میں صحابیاتؓ کا بھی اہم رول رہا ہے۔ مولانا نے کہا کہ جس گھر میں نکاح ہوکر لڑکی جاتی ہے اﷲ کی طرف سے اس گھر کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے عورتوں کو کمانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ مرد پر فرض ہے عورت کی ضرورت پوری کرے ۔دوسری قوم میں ہم میں جو فرق ہے وہ دنیوی نہیں ہے رہن
سہن ایک جیسا ہی ہے فرق عقیدہ کا ہے دور حاضر میں ہم پیدائشی طورپر مسلمان ہیں وہ سلسلہ چلا آرہا ہے اسلام کا بنیادی مقصد تعلیم کو عام کرنا نئی نسل دینی تعلیم سے ناواقف ہے دینی مدارس کی تعداد پہلے بہت زیادہ تھی اب کم ہوکر رہ گئی ہے۔ 60سال سے مسلمان معاشی جدوجہد میں مصروف ہوگئے جس کے سبب دینی مدارس کا نظام کم ہوکر رہ گیا ہے اسلام تعلیم کا مخالف نہیں ہے دینی تعلیم حاصل کرکے عمل کرنے سے ہی اپنی شناخت پیداکی جاسکتی ہے۔ دینی تعلیم حاصل کریں پہلے مسلمان بنیں بعد میں دنیوی تعلیم ڈاکٹر ‘ انجینیر‘ جو چاہے بنیں سرکار دوعالم ؐ نے ہم کو محبت علم اور اخلاق کی زندگی سکھائی دینی مدارس و و دینی تعلیم کو عام کیا جائے۔ اس موقع پر مفتی حسن الدین نے مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ نظامیہ کی گلپوشی کی۔ ڈاکٹر محمد سراج الحسن نے سرکار دو عالم ؐ کی تعلیمات کے مطابق زندگی گذارنے پر زور دیا۔ حافظ محمدصابر پاشاہ قادری نے قرأت سنائی۔ حافظ محمد عبداﷲ اور مولانا خلیل اﷲ قریشی نے نعت شریف پیش کی۔ مفتی حسن الدین صدر جامعہ المومنات‘ محدث گجرات مولانا معین الدین (گجرات) ‘ مفتی کشمیر مولانا نذیر احمد (کشمیر)کے علاوہ مقامی و دیگر علماء نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا ۔